موڈیز نے پاکستان کے آؤٹ لک کو مثبت سے منفی کردیا

موڈیز نے پاکستان کی مقامی اور غیر ملکی کرنسی کی صورتحال کو غیر مستحکم قرار دیتے ہوئے پاکستان کے آؤٹ لک کو مثبت سے منفی کردیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق موڈیز نے پاکستان کی مقامی اور غیر ملکی کرنسی کی صورتحال کو غیر مستحکم قرار دیتے ہوئے پاکستان کے آؤٹ لک کو مثبت سے منفی کردیا ہے اس حوالے سے موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آؤٹ لک منفی کرنے کا فیصلہ بیرونی خطرات کے باعث ہوا ہے کیونکہ پاکستان کو مقامی اور بین الاقوامی ادائیگی میں مسائل کا سامنا ہے۔

موڈیز کا اس حوالے سے مزید کہنا ہے کہ بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے پاکستان کو بیرونی خطرات میں اضافہ ہوا ہے، ملکی خسارہ، روپے کی قدر کم ہونے سے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ ہے اور یہ فیصلہ پاکستان میں سیاسی اور سماجی خطرے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

ماہر معاشیات اور سابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے موڈیز کی جانب سے پاکستان کے آؤٹ لک کو مثبت سے منفی کرنے کو شہباز حکومت کی ناکامی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ منفی ریٹنگ حکومت کی فیصلہ سازی میں کمزوری کی وجہ ہے۔

مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ایک سال کی محنت کے بعد موڈیز کی ریٖٹنگ کو مثبت کرایا تھا، عمران خان نے بھی کل خدشہ ظاہر کیا تھا کہ پاکستان دیوالیہ کی طرف نہ چلا جائے، موڈیز نے ابھی آؤٹ لک کو منفی قرار دیا ہے یہ ریٹنگ بھی نیچے جاسکتی ہے اور موڈیز کے اس فیصلے سے حکومت پاکستان کو مارکیٹ سے سرمایہ مشکل اورمہنگے داموں ملے گا، موڈیز نے کہا ہے پچھلی حکومت کی معاشی گروتھ کی بدولت معاملات اب بھی سنبھل سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار کوئی وزیر خزانہ آئی ایم ایف کے پاس دو بار گیا ہے، آئی ایم ایف نے اس حکومت سے ڈومور کا مطالبہ کیا ہے، میں نہیں سمجھتا کہ یہ حکومت آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کرسکے کیونکہ اس وزیرخزانہ کے پاس اتھارٹی نہیں، یہ پیغام لیکر جاتے ہیں اور لیکر آتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں