سوئٹزر لینڈ نے 15 سال میں پہلی بار شرح سود بڑھاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مستقبل میں انٹرسٹ ریٹ میں مزید اضافے کے لیے بھی تیار ہے۔
دیگر ممالک کی طرح سوئٹزر لینڈ کی جانب سے بھی یہ اقدام بڑھتی مہنگائی کی روک تھام کے لیے کیا گیا ہے۔
سوئس نیشنل بینک کی جانب سے شرح سود کو منفی 0.25 سے بڑھا کر 0.75 فیصد کیا گیا۔
سوئس مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں اضافہ ستمبر 2007 کے بعد پہلی بار کیا گیا۔
سوئس بینک کے چیئرمین تھامس جورڈن نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح مئی میں 14 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی، جس کا مطلب یہ ہے کہ مرکزی بینک کو مستقبل قریب میں شرح سود میں مزید اضافہ کرنا پڑسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوئٹزر لینڈ میں اشیا کی قیمتوں میں اضافے کی روک تھام کے لیے شرح سود میں اضافہ ضروری ہے۔
دنیا کے دیگر ممالک کے مرکزی بینکوں کی جانب سے بھی حالیہ دنوں میں مہنگائی کو بڑھنے سے روکنے کے لیے شرح سود میں اضافہ کیا گیا ہے۔
16 جون کو بینک آف انگلینڈ نے برطانیہ میں شرح سود میں 0.25 فیصد اضافہ کیا تھا۔
یورپین سینٹرل بینک نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ جولائی میں شرح سود میں اضافہ کیا جاسکتا ہے کیونکہ مہنگائی کی شرح 8.1 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
اسی طرح 15 جون کو امریکی فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں 75 بیسز پوائنٹس کا اضافہ کیا تھا۔