خیبرپختونخوا: جنگلات کی آتشزدگی میں 20 فیصد لوگ ملوث تھے، رپورٹ جاری

خیبرپختونخوا میں جنگلات و میدانی جھاڑیوں کو آگ لگنے کی رپورٹ محکمہ جنگلات، ماحولیات اور جنگلی حیات نے جاری کردی۔
رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں 283 مقامات پر آگ لگنے کے واقعات رونما ہوئے جن میں سے 70 فیصد سے زائدکی وجوہات معلوم ناہوسکیں جب کہ 20 فیصد سے زائد آگ لگنے کے واقعات میں لوگ ملوث تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جہاں جنگلات کی اکثریت نجی یا قومی تھی وہاں آگ کی مجموعی شرح 60 فیصد سے زائد رہی جب کہ ایک وجہ افواہ بھی تھی کہ سرکار جلنے والے جنگلات کی رقم دیتی ہے تاہم بڑھتا ہوا درجہ حرارت بھی آگ لگنے کی وجہ ہے۔

رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ موسم سرما کی برف تقریباً ایک ماہ پہلے پگھلنا شروع ہوگئی جس سے جنگلات طویل عرصے تک خشک رہے، مارچ 2022 کے لیے قومی بارشیں معمول سے 62 فیصد کم تھیں۔

رپورٹ کے مطابق آگ لگنے کے واقعات میں 56 ایف آئی آر درج ہیں جن میں 32 نامزد ملزمان ہیں جب کہ 25 نامعلوم افراد کو شامل کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مستقبل کے لیے قدرتی حادثات سے نمٹنے والے جہاز کی خریداری کی جائے، اسی طرح ہائی رسک، میڈیم رسک اور کم خطرے والے علاقوں کی شناخت اورریسکیو 1122 کے خصوصی یونٹس کی ہائی رسک ایریاز تک رسائی بھی رپورٹ میں ضروری قرار دی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں