وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج میں ایک سال کی توسیع کی امید ظاہر کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز سے گفتگو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج میں ایک سال کی توسیع متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض کی رقم بڑھنے کی بھی توقع ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے بنیادی طورپربجٹ اور مالیاتی اقدامات پراتفاق ہوا ہے۔
آئی ایم ایف سے مذاکرات میں کیا اتفاق ہوا؟
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہےکہ اگلے بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 7 ہزار 5 ارب روپے سے بڑھا کر7 ہزار 450 ارب روپے کرنے پر اتفاق ہوا ہے جب کہ کسٹم وصولی کا ہدف 950 ارب روپے سے بڑھا کر ایک ہزار 5 ارب روپے کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ پیٹرولیم مصنوعات پر ہرماہ 5 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے، جی ایس ٹی کی مد میں وصولیوں کا ہدف 3 ہزار8 ارب روپے سے بڑھا کر 3 ہزار 3 سو ارب روپے کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس کی مد میں وصولیوں کا ہدف 55 ارب روپے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے جب کہ آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر یکم جولائی سے سیلز ٹیکس 11 فیصد کی شرح سے وصول کیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پیٹرولیم مصنوعات پر50 روپے فی لیٹرلیوی عائد کرنے کا مطالبہ کررکھا ہے جس کےبعد پیٹرولیم مصنوعات پر ہرماہ 5 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔