حکومت کی پرویز مشرف کوواپس لانے کیلئےسہولت فراہم کرنے کی پیشکش

وفاقی حکومت نے سابق صدر اور سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کو ملک میں واپس لانے کے لیے سہولت فراہم کرنےکی پیشکش کر دی۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ حکومت پرویز مشرف کو واپس لانے کے لیے سہولت فراہم کرنا چاہتی ہے، سابق صدر کو سزا ہوئی تھی وہ واپس آئیں، عدالت ان کے معاملے کودیکھے، مشرف کوواپس آنا چاہیے، وہ قانون کا سامنا کریں۔

اس دوران صدرسپریم کورٹ باراحسن بھون نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیخلاف دائرریفرنس واپس لینے کا مطالبہ کرتا ہوں، آزاد عدلیہ پرلٹکنے والی تلواریں ختم ہونی چاہیں،

اس پر وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے جسٹس قاضی فائز عیسی نظرثانی اپیل بارے بات کروں گا، کابینہ کے آئندہ اجلاس میں جسٹس قاضی فائز عیسی نظرثانی اپیل کا معاملہ اٹھاؤں گا، مستقل سیکرٹری قانون کیلئے حکومت سے مطالبہ کروں گا،

اس سے قبل سینیٹ اجلاس سے خطاب کے دوران اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک ہے توہم سب ہیں، خدا کے لیے اس ملک کا سوچیں مثبت تجاویزدیں، نعروں، کھوکھلے وعدوں سے ملک ٹھیک نہیں ہوگا، کل کوروشن کرنے کے لیے پاکستان کا ساتھ دیں۔ ہماری حکومت نے بجٹ میں امیرطبقے پرٹیکس لگایا ہے، یہ دوماہ کی حکومت سے حساب مانگ رہے ہیں، گزشتہ حکومت سرکلرڈیٹ کو دُگنا کر کے چھوڑ کر گئی، اتحادی حکومت نے ریاست کے مفاد کے لیے فیصلے کیے ہیں، ڈیل چاہے آئی ایم ایف یا کسی خودمختارملک کیساتھ ہو، معاہدہ عمران یا شہبازکا نہیں ملک کا ہوتا ہے۔ بلیم گیم شروع کریں گے تویہ سلسلہ ختم نہیں ہوگا، گزشتہ حکومت نے بروقت ایندھن نہیں منگوایا، پچھلے دورمیں ملکی معیشت کے ساتھ کھلواڑہوئے، احتساب کے خوف کی وجہ سے سرکاری ملازمین نے کام کرنا چھوڑدیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں