لاہور اور کراچی سمیت ملک کے بیشتر شہروں میں بادل ایک بار پھر برس پڑے، وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی پیش گوئی کے سبب شہر قائد کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔
کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش سے موسم سہانا ہو گیا، کورنگی،ملیر، بلدیہ اتحاد ٹاؤن سمیت دیگر علاقوں میں بادل کھل کر برسے۔ شہر قائدؒ میں بارش کے باعث حادثات میں بھی پیش آئے، اعظم بستی میں پانی کی موٹر سے کرنٹ لگنے کے باعث ایک شخص جان سے گیا۔ ملیر کھوکھرا پار میں گھر کی بارش کے باعث دیوار گرنے سے 14سالہ امان کی جان چلی گئی۔ سکھر میں طوفانی بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع جبکہ بارش کا پانی گھروں میں بھی داخل ہوگیا۔
پنجاب میں لاہور کے علاوہ سمبڑیال، ظفروال، ڈسکہ میں بھی بادل کھل کر برسے، گلیاں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ۔ سیالکوٹ،گوجرانوالہ میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی۔ صفدر آباد،منڈی بہاؤالدین،پنڈی بھٹیاں میں جل تھل ایک ہوگیا، ننکانہ صاحب،شیخوپورہ میں بھی تیز بارش ہوئی۔ مون سون سیزن میں ممکنہ سیلاب کے خدشے کے سبب وزیر اعلیٰ پنجاب نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کا حکم دے دیا۔ حمزہ شہباز کہتے ہیں کہ دریاؤں کی قریبی آبادیوں سے بروقت انخلا پہلی ترجیح ہونا چاہے، تیاریاں نظر آنی چاہئیں، کوتاہی برادشت نہیں ہوگی۔
قمبر شہدادکوٹ میں بھی بادل برسے، ٹھنڈی ہواؤں سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ موسم کا حال بتانے والوں نے ملک کے اکثرعلاقوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی پیشگوئی کردی۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی اضلاع میں بارشوں سے ہلاکتیں ہوئیں، چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات میں اب تک 11 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ تین سو سے زائد مکانات کو نقصان کے بعد پی ڈی ایم اے کو ہائی الرٹ کر دیا گیا، متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔