اسٹیبلشمنٹ کے منہ کو خون لگا ہوا ہے کہ سیاسی فیصلے کرنے ہیں: فواد چوہدری

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے ججوں اور اسٹیبلشمنٹ کو دھمکی دیتے ہوئے ججز پر سوال اٹھادیے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کی تاریخ شاندار نہیں رہی، سپریم کورٹ نے کئی زبردست فیصلے دیے لیکن یہ فیصلہ متضادہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ غلطیوں سے عبارت ہے ، اس فیصلے کو کتنی پذیرائی ملے گی بعد میں پتا چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ سائفر چیف جسٹس کے پاس موجود ہے ، انکوائری کرائی جائے، سائفر کی انویسٹی گیشن ہوئی تو اس پر بحث ہوگی،بہت سے لوگ سائفر کی انویسٹی گیشن نہیں کرانا چاہتے ، عقلمندوں کو معلوم ہے کہ سائفر کی تفتیش آخر کیوں نہیں ہورہی ، سائفر کی تحقیقات ہونی چاہیے جس کے تحت منتخب وزیراعظم کو ہٹایاگیا۔

سابق وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارےہاں اسٹیبلشمنٹ کےمنہ کو لہو لگا ہوا ہےکہ انہوں نےسیاسی فیصلےکرنےہیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ ججز اور جنرل بند کمروں میں فیصلے کرتے رہیں، اب فیصلہ کرنا ہے کہ انقلاب ووٹ سے کرنا ہے یا جس طرح سری لنکا میں ہوا، پاکستان کی سیاست کے فیصلے سیاسی میدان میں ہونے چاہئیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ جج صاحب ایسے باتیں نہ کریں پھر جواب ملے گا توآپ آسمان سے جا لگیں گے، اگر ججز آئین توڑیں تو کیا سزا ہونی چاہیے، ججزایسی باتیں نہ کریں اگر بھٹو کا کیس کھل گیا تو کیا نتیجہ ہوگا۔

پی ٹی آئی رہنما نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ موجودہ حکومت فراڈیوں پر مشتمل ہے، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی لوگوں کو بے وقوف سمجھتی ہے، جو لوگ آج پاکستان کو لیڈ کررہے ہیں یہ عوام کی توہین ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو پاکستان کی تاریخ کا سب سے ناکام وزیرخارجہ ثابت ہورہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں