لاہور اور گردونواح میں مسلسل بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، شاہدرہ میں مکان کی چھت گر نے سے خاتون جاں بحق ہو گئی، رحیم یار خان میں انڈرپاس دریا کا منظر پیش کرنے لگا، مختلف واقعات میں پانچ افراد زخمی ہو گئے۔
لاہور کے مختلف علاقوں میں مسلسل بارش سے شاہراہوں پر پانی جمع ہو گیا، نشیبی علاقے زیرآب آ گئے جس کے سبب شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کمشنر لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان کو موصولہ رپورٹ کے مطابق لاہور ائیرپورٹ ایریا میں زیاد ہ سے زیادہ 10.2ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی، شہر کے تمام انڈرپاسز پر عملہ موجود ہے۔کمشنر لاہور کی جانب سے جاری ہدایات میں ایم سی ایل افسران و سٹاف کو مضافاتی علاقوں میں خود موجود رہنےکا کہا گیا ہے۔ بارش سےلاہور میں بجلی کا ترسیلی نظام بھی متاثرہوا، بارش کے باعث لیسکو کے 40 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے ، دیگر فنی خرابیوں کے باعث متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
شاہدرہ میں بارش کے سبب چھت گرنے سے خاتون جاں بحق ہو گئی،افسوسناک واقعہ شاہدرہ کے علاقہ فرخ آباد میں پیش آیا۔ خاتون کی شناخت ستر سالہ ہانیہ کے نام سے ہوئی۔ گھر میں بزرگ میاں بیوی اور ان کی بیٹی رہائش پذیر تھی۔ شوہر نماز پڑھنے گیاتو چھت گر گئی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق مکان کی چھت گارڈر اور ٹی آر کی بنی تھی، سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا۔
ادھر بہاولنگرا ور گردونواح میں بارش سے جل تھل ایک ہوگیا ،متعدد گھروں میں پانی داخل ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ رحیم یار خان میں انڈرپاس دریا کا منظر پیش کرنے لگا، بارش کے باعث مختلف واقعات میں پانچ افراد زخمی ہو گئے۔
منچن آباد میں پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا، پاکپتن شہر اور گردونواح میں بارش سے ہر طرف پانی پانی ہو گیا۔ فقیر والی میں تیز بارش کے بعد نشیبی علاقے ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے۔
ٹانک سرکل کنڈیاں میں سیلاب نے بنیادی ڈھانچہ تباہ کرکے رکھ دیا، تباہ کن سیلاب سرکل کنڈیاں کی سڑکیں بھی بہا لے گیا جس کے سبب متاثرین سیلاب کو مشکلات کا سامنا ہے، مچھ بولان میں بھی موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔