یورپ میں ان دنوں گرمی کی شدید لہر جاری ہے جس سےگزشتہ کئی دہائیوں کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپین اور پرتگال میں شدید گرمی کے باعث 1700 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔
رپورٹس کے مطابق اسپین میں 10 سے 17 جولائی کے درمیان ہیٹ ویو سے 678 افراد ہلاک ہوئے جبکہ پرتگال میں 7 سے 18جولائی کے درمیان 1063 افراد کی موت ہوئی۔
ہسپانوی وزیراعظم پیدرو سانچز کا کہنا ہے کہ اسپین میں شدید گرمی کے باعث گزشتہ 10 روز میں 500 سے زائد شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔
ہسپانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اعداد وشمار کے مطابق درجہ حرارت میں اضافے سے اموات رپورٹ ہوئیں، شہری شدید گرمی میں سخت احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسپین میں پچھلے ہفتے کئی علاقوں میں درجہ حرارت 45 ڈگری تک پہنچا ہے، درجہ حرارت میں اضافہ اسپین میں کئی مقامات پر جنگلوں میں لگی آگ کا سبب بنا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں فرانس، پرتگال اور اسپین کے جنگلات میں شدید گرمی کے باعث آگ بھڑک اٹھی، پرتگال میں جنگلات کا 75ہزار ایکڑ اور فرانس میں 22 ہزار ایکڑ حصہ آگ کی لپیٹ میں آگیا، متاثرہ علاقوں سے ہزاروں افراد نے نقل مکانی کی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر میں ہیٹ ویو کا تسلسل 2060 تک بڑھتا جائے گا۔
اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ ہیٹ ویو زیادہ کاربن اخراج کرنے والے ممالک کے لیے ویک اپ کال ہے۔
عالمی موسمیاتی ایجنسی کے مطابق کاربن اخراج میں اضافہ نہ روکا گیا تو موسمیاتی شدت مزید بڑھے گی۔