حکومت نے 2ارب ڈالرز کے عوض حویلی بہادر شاہ اور بلوکی آر ایل این جی پاور پلانٹ خلیجی ملک کو فروخت کرنے کی تیاریاں کرلیں۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے شعیب نظامی کے مطابق حکومت نے 2ارب ڈالرزکے عوض پاور پلانٹس فروخت کرنے کی تیاری کرلی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ڈیل کے لیے آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا ہے ، قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد آرڈیننس لایا جاسکتا ہے۔
حکومت کی جانب سے حویلی بہادر شاہ اور بلوکی آر ایل این جی پاور پلانٹ ایک خلیجی ملک کو دینے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
او جی ڈی سی ایل سمیت تین آئل اینڈ گیس کمپنیز کے شیئرز بھی فروخت کرنے کی تیاریاں جاری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ڈیل میں 5 طرح کا استثنیٰ دیا جاسکتا ہے اور آرڈیننس سے پیپرا رولز،ایس ای سی پی ،اسٹاک مارکیٹ، نجکاری رولز اور کمپنیز ایکٹ کے رولز سے استثنیٰ ہوسکتا ہے۔
اس حوالے سے ماہر معاشیات مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاورپلانٹس فروخت کیلئےعجلت میں آرڈیننس لارہی ہے ، حکومت آج ہر وہ کام کرنے کو تیار ہے جس سے ان کو قرض ملے۔
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ کسی کو فائدہ پہنچانے یا ہاتھ پیر پھولنے پر حکومت ایسے کام کررہی ہے، یہ حکومت پاکستان کے اثاثے گروی رکھوانے جارہی ہے۔
ماہر معاشیات نے کہا کہ یہ افسوس کامقام ہے کہ دوست ممالک کو اس حکومت پر اعتماد نہیں ، حکومت کی جانب سے آرڈیننس آیا تو پی ٹی آئی بھرپور مخالفت کرے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات دیوالیہ نہیں تو اور کیا ہیں، 4ماہ میں ڈالر 55روپے مہنگا ہوگیا، مفتاح اسماعیل کس ڈکشنری سے معاشی اعشاریے لاتے ہیں۔