آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کے دوران مقدمات اور گرفتاریوں کی تفصیل طلب کرلی۔
اس حوالے سے اے آئی جی آپریشنز نے سی سی پی او، سی پی او اور ریجنل پولیس افسران کو مراسلہ بھیج دیا ہے جس میں پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری، یاسمین راشد اور
راشدہ خانم سےمراسلے میں کہا گیا ہےکہ راوی پل پرپولیس کے ہاتھوں پر امن مظاہرین پر تشدد اور ہلاکتوں کی تفصیل فراہم کریں۔ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج ایف آئی آرز کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔
آئی جی پنجاب کی جانب سے شیخوپورہ، حسن ابدال اور اٹک میں بھاری پولیس نفری کے استعمال کی وجہ بھی مانگی گئی ہے اور پوچھا گیا ہے کہ لانگ مارچ کے دوران، آنسو گیس، ربڑکی گولیاں اور کیمیکل وغیرہ کتنی مقدار میں استعمال ہوئے؟
مراسلے میں یہ بھی پوچھا گیا ہےکہ پنجاب میں سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کے لیےکتنے چھاپے مارے؟ اور کتنے لوگ گرفتار ہوئے؟
خیال رہےکہ فیصل شاہکار کو گزشتہ دنوں ہی حمزہ شہباز کی حکومت نے آئی جی پنجاب تعینات کیا تھا۔
ذرائع کےمطابق صوبائی حکومت کی تبدیلی سے قبل ہی پنجاب کے سابق آئی جی راؤ سردار نے اپنے عہدے سے علیحدہ ہونےکی تیاری کرتے ہوئے وفاق میں تبادلےکی درخواست دے دی تھی جس کے بعد فیصل شاہکار کو نیا آئی جی پنجاب لگایا گیا اور راؤ سردار کو ریلوے پولیس کا آئی جی مقرر کردیا گیا تھا۔ تصادم کی اسپیشل رپورٹ طلب کی گئی ہے۔