سعودی تاریخ میں پہلی بار یکم محرم الحرام کو غلاف کعبہ تبدیل کردیا گیا ، اس سے قبل غلاف کعبہ نو ذی الحج کو تبدیل کیا جاتا تھا۔
تفصیلات کے مطابق نئے اسلامی سال کے آغاز پر غلافِ کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب ہوئی، جس میں امام کعبہ اور حرمین شریفین امور کے صدر شیخ عبدالرحمان السدیس نے شرکت کی۔
غلاف کعبہ کی تبدیلی میں سعودی حکام ، غلاف ساز کسوہ فیکٹری کے منتظمین سمیت دو سو سے زائد ماہرین اور تربیت یافتہ کارکنوں نے حصہ لیا۔
غلاف کعبہ کی تبدیلی کا عمل گذشتہ روز نماز عشاء کے بعد شروع کیا گیا جو فجر تک جاری رہا، اس موقع پر مسجد الحرام میں موجود سینکڑوں افراد نے غلاف کعبہ کی تبدیلی کا پرنور منظر دیکھا اور دعائیں کیں۔
غلافِ کعبہ کی تبدیلی کے روح پرور مناظر پوری دنیا میں براہ راست دکھائے گئے۔
سعودی تاریخ میں پہلی بار غلاف کعبہ یکم محرم الحرام کو تبدیل کیا گیا، اس سے قبل غلاف کعبہ نو ذی الحج کو تبدیل کیا جاتا تھا۔
چھ سو ستر کلوگرام ریشم سے بنے سیاہ رنگ کے غلاف پر 120 کلوگرام سونا اور 100کلو گرام چاندی کے دھاگے سے آیات نقش کی گئیں ۔
غلاف کی تیاری میں استعمال کیا جانے والا ریشم اٹلی ، سونے اور چاندی کی تاریں جرمنی سے درآمد کی گئی ہیں جبکہ اس کی تیاری میں ڈھائی کروڑ سعودی ریال لاگت آئی ہے۔
خیال رہے کسوۃ دنیا کا سب سے مہنگا غلاف ہے، سیاہ رنگ کے قدرتی ریشم سے تیار کردہ کسوہ، شاہ عبدالعزیز کمپلیکس میں تیار کیا گیا ہے ، شاہ عبدالعزیز کمپلیکس میں غلاف کعبہ کی تیاری میں دوسو افراد پر مشتمل تکنیکی عملہ شریک ہوتا ہے، غلاف کعبہ کو قرآنی آیات سے سجایا جاتا ہے، جنہیں سونے اور چاندی کے دھاگوں سے بُنا جاتا ہے۔
یاد رہے یکم محرم سے غیر ملکی عمرہ عازمین کی آمد کا آغاز ہو گیا، عمرہ ویزے کی معیاد پہلی بار تین ماہ کے لیے کر دی گئی۔