پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے شہباز گل کی گرفتاری کے بعد رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گرفتاری نہیں اغواء ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے لکھا کہ کیا ایسی شرمناک حرکتیں کسی جمہوریت میں ہو سکتی ہیں؟
چیئر مین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سیاسی کارکنوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا گیا اور سب ہمیں امپورٹڈ حکومت کو قبول کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کی مرکزی قیادت نے عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کی گرفتاری کے بعد مزید گرفتاریوں کے خدشے کے پیش نظر تمام رہنماوں کو الرٹ جاری کر دیا۔ عمران خان نے اہم پارٹی رہنما کی گرفتاری پر مشاورت کیلئے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جس میں حکومتی کارروائی کے خلاف ممکنہ طور پر عدالتی کارروائی پر غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ شہباز گل کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے الزام کے تحت مقدمہ در ج کیا گیا ہے ، بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 131 اور 138 کے تحت درج ہوتا ہے، اس مقدمے کے لیے وفاقی حکومت کی منظوری لازم ہے ،وزارت داخلہ کسی بھی فرد کو مقدمہ اندارج کا اختیار دے سکتی ہے۔
اس سے قبل ایک اور ٹویٹ میں عمران خان نے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے ایک ظالم کی فوج جو تعداد میں ان سےکہیں بڑھ کرتھی، کا سامنا کرتے ہوئے باطل (جھوٹ) کیخلاف حق و سچ پر ڈٹ جانے کی پاداش میں کربلا میں اپنے اہلِ بیت اور ساتھیوں سمیت جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ ظلم اور جھوٹ کیخلاف حق و انصاف کی سربلندی کیلئے سرگرداں تمام افراد کیلئے یہ عظیم ترین قربانی ایک متاثر کن مثال، مینارۂ نور ہے۔