پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے متنازع بیانات کا نوٹس لےلیا۔
پیمرا نے متنازع بیانات کا نوٹس لیتے ہوئے عمران خان کی تقاریر اور پریس کانفرنس دکھانے پرپابندی لگادی ہے۔
پیمرا کی جانب سے جاری احکامات کے مطابق عمران خان کی ریکارڈ تقریر بھی نشر نہیں کی جاسکتی۔
پیمرا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق عمران خان نے لانگ مارچ میں تقاریر اور چار نومبر کو پریس کانفرنس کی جس میں ریاستی اداروں کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے، عمران خان نے قتل کی سازش کے بے بنیاد الزامات لگا کر ریاستی اداروں کی ساکھ پر حملہ کیا۔
پیمرا کا کہنا ہے کہ عمران خان کی تقاریر مختلف ٹی وی چینلز پر بغیر کسی ادارتی نگرانی کے نشرمکرر ہو رہی ہیں، ایسے مواد کے نشر ہونے سے عوام کے مابین نفرت پیدا ہونے کا امکان ہے، ایسے مواد کے نشر ہونے سے امن و عامہ کو نقصان پہنچنےکا امکان ہے اور قومی سکیورٹی کے خطرے سے دوچار ہونےکا امکان ہے۔
پیمرا کا کہنا ہے کہ ایسا مواد نشر کرنا آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت سنگین خلاف ورزی ہے، قومی قیادت اور ریاستی اداروں کے لیے ایسے نفرت انگیز، غلیظ اور بلا جواز بیانات خلاف آئین ہیں۔
پیمرا نے خبردار کیا ہےکہ خلاف ورزی کیے جانے پر بغیر شوکاز نوٹس ٹی وی چینل کا لائسنس معطل کیا جاسکتا ہے۔