پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مظاہرین کی جانب سے متعدد مقامات کو بلاک کرنے کے بعد جڑواں شہروں میں ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔
منگل کی صبح اسلام آباد تک رسائی مشکل ہونے کے بعد شہریوں کو اسلام آباد میں داخلے کے لیے متبادل راستے تلاش کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ راولپنڈی کے اسکول بھی دو دن کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔
موٹر وے بند
پی ٹی آئی کارکنان کا ایم ٹو موٹر وے پر احتجاج تاحال جاری ہے، جس کے باعث موٹروے دونوں اطراف سے بند کردی گئی ہے، موٹروے بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ موٹروے ایم ٹو سے اسلام آباد میں داخلہ بھی بند کر دیا گیا ہے۔
مختلف علاقوں میں احتجاج
راولپنڈی کے شمس آباد میں مظاہرین کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کردی گئیں۔ حکام نے بتایا کہ مری روڈ کو دونوں اطراف سے بلاک کر دیا گیا ہے جس سے ٹریفک کی روانی میں شدید خلل پڑا۔
پی ٹی آئی کے رہنما پرویز خٹک نے گزشتہ روز میڈیا کو بتایا تھا کہ پارٹی کارکنان پیر کی رات سے اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرنا شروع کر دیں گے۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ریڈ زون کے گرد ایوب چوک، ایکسپریس چوک اور نادرا چوک پر ڈائیورژن لگا دیا گیا ہے۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹریفک کو صرف مارگلہ روڈ سے کانسٹی ٹیوشن ایونیو کی طرف جانے کی اجازت ہے۔
پیر کو جاری کردہ نوٹیفکیشن میں راولپنڈی حکام نے یہ بھی کہا کہ شہر کے اسکول 8 اور 9 نومبر کو بند رہیں گے۔
پی ٹی آئی نے اعلان کیا ہے کہ خیبر پختونخوا سے لانگ مارچ کا آغاز منگل سے ہوگا۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی قیادت نے وزیر آباد سے ہی لانگ مارچ کے دوبارہ آغاز کو بدھ تک مؤخر کردیا ہے۔ یہ فیصلہ عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب کی اہم ملاقات کے بعد سامنے آیا جس میں چوہدری پرویز الہٰی نے لانگ مارچ مؤخر کرنے کی کچھ ”ٹھوس“ وجوہات پی ٹی آئی چئیرمین کے سامنے رکھیں جنہیں قبول کرلیا گیا۔