پاکستان نے افغانستان میں اپنے سفارتی عملے کو فوری طور پر واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کابل میں متعین سفارتی عملے کو وقتی طورپر واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سفارتی عملے کی واپسی کیلئے خصوصی طیارہ کابل بھیجا جائے گا۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارہ آج رات یا کل علی الصبح بھیجا جائے گا، طیارہ زخمی سپاہی کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے بھیجا جائے گا۔
سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ خصوصی طیارے کے ذریعے زخمی سپاہی محمد اسرار، ناظم الامور عبید نظامانی اور دوسرے سفارتکاروں اور سفارتی عملے کو پاکستان واپس لائے گا۔
دوسری جانب ترجمان دفترخارجہ کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانہ بند کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، کابل سے سفارت کاروں کے انخلاء کا بھی کوئی امکان نہیں ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان میں عبوری حکومت سے رابطے میں ہے، افغانستان میں پاکستانی سفارت کاروں اور مشن کے تحفظ کے لیے اضافی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کابل میں پاکستانی سفارتی حکام پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق افغان دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارتی حکام پر فائرنگ کے واقعے میں ایک ایس ایس جی گارڈ زخمی ہوا ہے جسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے گارڈ کو سینے میں 3گولیاں لگی ہیں تاہم فائرنگ کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز پاکستانی سفارتخانے میں چھٹی کے باعث رش نہیں تھا۔ فائرنگ اس وقت ہوئی جب پاکستانی ناظم الامور چہل قدمی کر رہے تھے۔
سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پاکستانی ناظم الامور اور دیگر حکام کو وقتی طور پر پاکستان واپس بلایا جا رہا ہے۔