رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں سگریٹ مینوفیکچررز سے ٹیکس کی وصولی گزشتہ سال کے مقابلے میں 26 فیصد اضافے کے بعد ساڑھے 83 ارب روپے ہو گئی۔
رپورٹ کے مطابق اس اضافے کی وجہ تمباکو کے شعبے میں ٹیکس چوری کو روکنے کے لیے متعارف کرائے گئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم (ٹی ٹی ایس) کو سمجھا جارہا ہے۔
یہ اعدادوشمار سگریٹ انڈسٹری میں اسمگلنگ اور ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے خصوصی اجلاس میں بتائے گئے۔
اجلاس میں وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق باجوہ، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) عاصم احمد اور دیگر سینیئر حکام نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ تمباکو کے شعبے میں ٹی ٹی ایس یکم جولائی 2021 کو متعارف کرایا گیا تھا۔
تاہم اس حوالے سے کوئی ڈیٹا شیئر نہیں کیا گیا کہ ٹریکنگ سسٹم کی وجہ سے سگریٹس کی تعداد میں بھی کوئی اضافہ ہوا ہے یا نہیں۔
آمدنی میں اضافہ بنیادی طور پر 2 عوامل کی وجہ سے ہوا ہے، گزشتہ بجٹ میں سگریٹ کی قیمتوں میں اضافے کے علاوہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا گیا تھا۔
ایک باضابطہ اعلان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے چیئرمین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ وہ سگریٹ کی اسمگلنگ اور ٹیکس چوری کے علاوہ تمباکو کی غیر قانونی نقل و حمل کو روکنے کے لیے بھی فوری اقدامات کریں۔
اجلاس کے شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ زیادہ تر سگریٹ فیکٹریوں نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ کر دیا ہے جس کی وجہ سے ٹیکس وصولی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔