پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی ضمانت کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے گئے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں فواد چوہدری کے وکلا نے ان کی ضمانت بعد از گرفتار ی دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ فواد چوہدری پرجھوٹے الزامات لگائے گئے اور انہیں مقدمے میں غلط نامزد کیا گیا۔
درخواست کے متن کے مطابق مدعی صرف فواد چوہدری کو ہراساں اور بلیک میل کرنا چاہتا ہے۔
درخواست میں فواد چوہدری کی ضمانت کی استدعا کی گئی ہے۔
بعد ازاں سیشن جج طاہر محمود نے درخواست ضمانت کی سماعت سے متعلق محفوظ فیصلہ سنایا جس میں سیشن جج نے کہا کہ تھانہ کوہسارکے متعلقہ مجسٹریٹ وقاص احمد درخواست پر سماعت کریں گے۔
سیشن جج کے فیصلے پر جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد نے کہا کہ یہ درخواست ان کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی لہٰذا وہ اس پر سماعت نہیں کرسکتے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کے انکار پر سیشن جج طاہر محمودنے درخواست ضمانت سننے کے لیے ایڈیشنل سیشن جج فیضان گیلانی کوبھجوادی۔
ایڈیشنل سیشن جج فیضان گیلانی نے فواد چوہدری کی درخواست ضمانت پر مختصر سماعت کی اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔