بحیرہ عرب میں بننے والے سمندری طوفان بپرجوائے کے اثرات کے سبب سمندروں میں طغیانی کی صورتحال ہے جس پر کراچی سے منوڑہ کا زمینی راستہ جزوی طور پر منقطع ہوگیا۔
جوار بھاٹےکے سبب منوڑہ جانے والے روڈ پرریت اورپانی میں کئی گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔
بپر جوائے : کراچی کے کن علاقوں میں سیلاب کا شدید خطرہ؟
بپر جوائے کے اثرات کراچی کے سمندر میں نمایاں ہونے لگے ہیں جہاں ہاکس بے پر سمندر میں شدید طغیانی ہے اور اونچی لہریں اٹھ رہی ہیں لیکن پابندی کے باوجود ساحل پر عوام موجود ہے اور شہریوں کو روکنے کے لیے انتظامیہ موجود نہیں ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق طوفان سے سندھ کی ساحلی پٹی بشمول کراچی کے متعدد اضلاع کیماڑی، جنوبی کراچی، کورنگی سمیت ٹھٹہ، سجاول اور بدین میں سیلاب کا شدید خطرہ ہے۔
ٹھٹہ، سجاول اور بدین سے 64 ہزار افراد کا انخلا ہو چکا
ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ عبدالرشید چنا کا کہنا ہے کہ ٹھٹہ، سجاول اور بدین اضلاع سے ابھی تک مجموعی طور پر 64 ہزار 107 افراد کو بحفاظت محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے، مجموعی طور پر تینوں اضلاع سے تقریباً 86.23 فیصد افراد کو منتقل کیا جاچکا ہے۔
طوفان بپر جوائے 15 جون کی دوپہر یا شام کو کیٹی بندر سے ٹکرائے گا
محکمہ موسمیات کے اندازوں کے مطابق طوفان 15جون کی دوپہر یا شام کو سندھ میں کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا، طوفان میں ہواؤں کی رفتار 100 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے۔
اس کے علاوہ کراچی ، حیدرآباد میں 14 سے 16 جون کے درمیان آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے جب کہ ٹنڈومحمد خان، ٹنڈو الہٰ یار اور میرپورخاص میں بھی میں 14 سے 16 جون تک موسلا دھار بارش کا امکان ہے،
اس کے علاوہ کراچی ، حیدرآباد میں 14 سے 16 جون کے درمیان آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے جب کہ ٹنڈومحمد خان، ٹنڈو الہٰ یار اور میرپورخاص میں بھی میں 14 سے 16 جون تک موسلا دھار بارش کا امکان ہے، اس دوران 60 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں۔
طوفان کی شدت کم ہوگئی ہے : چیف میٹرو لوجسٹ
چیف میٹرو لوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان بپر جوائے کی شدت میں کچھ کمی آئی ہے اورکراچی میں خطرناک صورت حال نہیں۔