لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کے چیئرمین کا الیکشن کرانےکی اجازت دے دی۔
عدالت نے چیئرمین پی سی بی کے الیکشن کے خلاف حکم امتناع واپس لےلیا۔
خیال رہےکہ 27 جون کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس انوار حسین نے شہری کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی سی بی کا الیکشن روکنےکا حکم دیا تھا اور وفاقی حکومت، پی سی بی الیکشن کمشنر اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔
عدالتی حکم امتناع پر پی سی بی نے عدالت سے رجوع کیا تھا اور درخواست میں کہا تھا کہ اس سے قبل یہ کیس لاہور ہائی کورٹ ہی کے جسٹس شاہد کریم سن رہے تھے لیکن انہوں نے اس پر حکم امتناع نہیں دیا تھا، شہری نے اپنی جمع کرائی گئی درخواست میں یہ چیز چھپائی تھی۔
جسٹس انوار حسین نے تمام دلائل سننے کے بعد حکم امتناع کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا اور اس حوالے سے تمام درخواستیں یکجا کرنےکے لیے چیف جسٹس کو بھجوا دیں۔
خیال رہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ بھی پی سی بی کے چیئرمین کا انتخاب روکنےکا حکم جاری کرچکی ہیں۔
پی سی بی کے چیئرمین کا انتخاب 27 جون کو شیڈول تھا تاہم بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد انتخاب ملتوی کردیا گیا تھا۔
واضح رہےکہ پیپلزپارٹی نے چند روز پہلے ذکا اشرف کو چیئرمین پی سی بی بنانے کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کی تعیناتی کے لیے بورڈ آف گورنرز کے لیے ذکا اشرف اور مصطفیٰ رمدے کے ناموں کی منظوری دی تھی۔
امکان ظاہر کیا جارہا ہےکہ سابق چیئرمین ذکا اشرف ایک بار پھر چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھالیں گے۔