برطانوی جریدے نے مودی سرکار کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مذہبی تقیسم پر سوالات اٹھادیے۔
برطانوی جریدے برٹش ہیرالڈ کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ بھارتی ریسلنگ کی صدرپرخواتین ریسلرکی طرف سے جنسی استحصال کے الزامات کے باوجود کسی بھی قسم کا ایکشن لینے سے گریز کیا گیا جب کہ مودی سرکارنے ڈاکومینٹری نشر کرنے پر بی بی سی کے دفاتر اور ملازمین کے گھروں پر چھاپے مار کر ہراساں کیا۔
برٹش ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق منی پور میں 2 ماہ سےخانہ جنگی کے باعث 250 سے زائدچرچ نذر آتش ہوچکے، منی پور میں 2 ماہ کے دوران 115افراد ہلاک ہوئے اور 4 ہزار سے زائد نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
برطانوی جریدے کے مطابق بھارت دنیا بھر میں انٹرنیٹ بندش کے لحاظ سے گزشتہ 4 سالوں سے سر فہرست رہا، ذرائع ابلاغ کی بندش میں بھارت یوکرین پر بھی سبقت لے گیا۔
برطانوی جریدے کے مطابق مودی کی سرپرستی میں گجرات فسادات اور منی پور فسادات میں گہری مماثلت ہے، 2004 میں گجرات فسادات میں سپریم کورٹ کے فیصلے میں مودی کو رومن شہنشاہ نیرو سے تشبیہ دی گئی ہے۔