وزیراعظم شہباز شریف نے 14 سالہ بچی رضوانہ پر گھریلو تشدد کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ بچی کے والدین کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
گھریلو تشدد کا شکار 14 سالہ بچی رضوانہ گزشتہ 7 روز سے لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے اور ڈاکٹرز نے بچی کے لیے آئندہ 48 گھنٹوں کو انتہائی اہم قرار دیا ہے۔
اس کے علاوہ متاثرہ بچی کے والدین کی جانب سے اپنی بیٹی کو دوران ملازمت زہر دینے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا جس پر بچی کی دیکھ بھال کرنے والے عملے نے بچی کے نمونے لیکر ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھیج دیے ہیں۔
اب وزیراعظم شہباز شریف نے بھی کمسن ملازمہ پر گھریلو تشدد کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ بچی کے والدین کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کروائی ہے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ معاشرہ ایسی اندھیر نگری اور ظلم و جبر کا متحمل نہیں ہو سکتا، پولیس کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر قانون پر سختی سے عمل کرے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ظالم اور قانون شکن کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، قانون پر عمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے، ملزم کون ہے اسے خاطر میں نہ لایا جائے، متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو بھی بچی کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان سے واقعے سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔