نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی پر سب کچھ آئین اور قانون کے مطابق ہو گا۔
کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کراچی پریس کلب میرا گھر ہے، اس کلب نے جمہوریت کے لیے کلیدی کردار ادا کیا ہے، صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے جو ممکن ہوا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا نگران حکومت ایک آئینی اور قانونی حکومت ہے، ہمارے اختیارات محدود ہیں اور ہم اپنے اختیارات کے مطابق ہر ممکن اقدامات کریں گے، عام انتخابات کے انعقاد کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے، الیکشن کمیشن ایک آزاد اور بااختیار ادارہ ہے، امید ہے انتخابات کی حتمی تاریخ کا اعلان بھی جلد کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کا کاروبار ہے الجھنیں پیدا کرنا اور بڑھانا لیکن حکومت کے ذہن میں کسی قسم کی الجھن نہیں ہے، نگران وفاقی کابینہ الیکشن کمیشن کے اعلان پر خوش ہے کہ ہم جلد آئینی ذمے داری پوری کریں گے۔
ان کا کہنا تھا 30 نومبر کو حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست دے دی جائے گی، مجھے یقین ہے کہ الیکشن کی جانب سےحتمی تاریخ دے دی جائے گی، الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، کسی کو لگتا ہےکہ الیکشن کمیشن کوئی غیر قانونی کام کر رہا ہے تو عدالتیں کھلی ہیں، ہماری توجہ ملک کی معیشت میں استحکام لانے پر ہے۔
نواز شریف سے متعلق سوال پر نگران وزیر اطلاعات کا کہنا تھا نواز شریف تین بار ملک کے وزیراعظم اور ایک بڑی سیاسی جماعت کے قائد ہیں، وہ جیل کی دیواریں توڑ کر نہیں بلکہ حکومت کی اجازت سے باہر گئے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا نواز شریف جب واپس آئیں گے تو سب کچھ آئین اور قانون کے مطابق ہو گا، نواز شریف حفاظتی ضمانت لےکر آئیں یا عدالت کا دروازہ کھکھٹائیں گے، اس کا جواب میں نہیں دے سکتا، نواز شریف سے متعلق سوالات کا جواب نگران حکومت نے نہیں دینا، نواز شریف سے متعلق سوالات کا جواب انہوں نے خود یا اس ملک کے آئینی قانون نظام نے دینا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا ایسا انتظام ہوتا کہ تیل کی پیداوار بڑھ جائے تو ہم پیٹرول کی قیمت کم کر دیتے، جس طرح ڈالر کی قیمت کم کی ہے،کوشش ہے پیٹرول کی قیمت بھی کم کریں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا ہماری حکومت کے انتظامی اقدامات سے ڈالر کی قیمت میں 30 سے 35 روپے کمی آئی ہے، ڈالر کی قیمت میں کمی کی وجہ سے اگلی باری پیٹرول کی قیمت میں کمی کے کافی امکانات ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا چیئرمین پی ٹی آئی کے نام لینے پر کوئی پابندی نہیں ہے، ملک کی تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے، کسی جماعت پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔