روس کے صدر ولادیمیر پیوتن نے کہا ہے کہ روس کے خلاف مغربی پابندیاں مزید سخت ہونےکا امکان ہے اور ان کے ملک کو اہم انفراسٹرکچر پر تخریبی کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
اقتصادی شعبوں کے سربراہان کے ساتھ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا کہ روس کی معیشت مغرب کے دباؤ کے باوجود مستحکم طور پر ترقی کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نو ماہ کے لیے جی ڈی پی میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 2.8 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ روس میں اجرتوں میں حقیقی معنوں میں 7.5 فیصد اضافہ اور بے روزگاری کی شرح 3 فیصد کی کم سطح پرہے۔
امریکہ منظم طریقے سے افراتفری پھیلا رہا ہے، روسی صدر
تاہم روسی صدر نے خبردار کیا کہ مغرب مزید جارحانہ اقدامات اٹھاسکتا ہے کیونکہ اس کی پابندیاں بے سود ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے سکریو ڈرایور، سوئیاں اور دیگر اشیا کی درآمد پر پابندی سے متعلق بعض مغربی سیاست دانوں کی تجویز کا حوالہ دیا۔
پیوتن نے کہا کہ جتنی چھوٹی چیز اتنا ہی بہترہے اس بات کا امکان کم ہے کہ بڑے یورپی شہروں سے ہمیں کھٹمل برآمد کیے جائیں گے۔
انہوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ پائپ لائنز، پاور پلانٹس یا مواصلاتی نیٹ ورکس جیسے بنیادی ڈھانچے پرتخریبی کارروائیاں کی جاسکتی ہیں۔
بھارت غیر قانونی اسلحے کا گڑھ بن چکاہے،سپریم کورٹ میں پیش رپورٹ میں انکشاف
انہوں نے حکومت اور بینک آف روس کو مہنگائی کو کم کرنے کے لیے ہم آہنگی اور مؤثر طریقے سے کام کرنے کی ہدایت کی، جو کہ معیشت کے لیے اہم خطرات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ پیداوار، ٹیکنالوجی اور انسانی ترقی میں کاروباری سرمایہ کاری کی حمایت کریں۔