دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست لاہور اس وقت شدید سموگ کی لپیٹ میں ہے، لاہور نے اس سال بھی سب سے زیادہ آلودہ شہر ہونے کا ریکارڈ مستقل طور پر برقرار رکھا ہے۔
اس حوالے سے یونیورسٹی آف شکاگو کی جانب سے شائع کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ لاہور کے لوگوں کی اوسط عمر کم ہونا شروع ہوگئی ہے۔ اسموگ کے نتیجے میں یہاں کے باشندوں کی اوسط سالانہ عمر میں چھ سے سات سال کی کمی ہو رہی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ لاہور میں رہنے والے بچوں کے لیے موجودہ صورتحال میں باہر نکلنا ایک دن میں 30 سگریٹ پینے کے برابر ہے۔ لاہور میں ائیر کوالٹی انڈیکس 445 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں آلودہ ترین شہروں میں کراچی دوسرے اور پشاور تیسرے نمبر پر موجود ہے۔
لاہور میں اسموگ خطرناک حد تک کیسے پہنچی، حقیقت سامنے آ گئی
محکمہ ماحولیات کے مطابق ایئر کوالٹی انڈیکس 200 کو نارمل سمجھا جاتا ہے۔ انڈیکس کی سطح 200 سے 300 کے درمیان آنکھوں میں جلن کا باعث بنتی ہے جبکہ اگر اے کیو آئی 400 سے 500 کی سطح تک پہنچ جائے تو اسے انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے۔
اسی کے ساتھ ساتھ اگر اے کیو آئی 500 کی سطح کو عبور کرتا ہے تو اس سے صحت مند افراد بھی متاثر ہوتے ہیں۔