غزہ میں اسرائیلی کی غیر انسانی اور وحشیانہ کارروائیوں کا سلسلہ 62 ویں روز بھی جاری ہے۔
7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 17 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ غزہ میں اب تک 17 ہزار 177 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 7112 بچے بھی شامل ہیں۔
بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 350 فلسطینی شہید ہوئے۔
7 اکتوبر سے اب تک 46 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں جن میں سے 60 فیصد کو علاج کے لیے فوری طور پر غزہ سے باہر منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ کم از کم 7600 افراد گمشدہ ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ تباہ شدہ عمارات کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
اس سے قبل وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا تھا کہ شمالی غزہ کے تمام اسپتال بند ہو چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود ہم غزہ کے اسپتالوں کو چلانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
خوراک کی شدید قلت
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ شمالی غزہ کے رہائشیوں میں بھوک کی شرح سنگین حد تک بڑھ چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ کے 97 فیصد رہائشیوں کو مناسب مقدار میں خوراک دستیاب نہیں۔
عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ جنوبی غزہ میں ایک تہائی گھرانوں کو شدید بھوک کا سامنا ہے۔