تاحیات نااہلی سے متعلق آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح کا فیصلہ آج سنائے جانےکا امکان ہے۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی تھی۔
سپریم کورٹ نے5 جنوری کو فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
کیس میں اہم ریمارکس
پورا پاکستان 5 سال نااہلی کے مدت کے قانون سے خوش ہے: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
5 جینٹلمین کی دانش 326 کی پارلیمان پر کیسے غالب آ سکتی ہے، پارلیمنٹ کے فیصلے کو حقارت کی نگاہ سے نہ دیکھا جائے، آئین میں کہاں لکھا ہے کہ نااہلی کی سزا تاحیات ہو گی، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ جب موڈ میں ہوں تو تاحیات نااہل کر دیں اور جب موڈ نہیں ہے تو نااہلی ختم کر دیں: چیف جسٹس
پارلیمنٹ نے مدت نہیں لکھی تو نا اہلی تاحیات کیوں؟ تاحیات نااہل کرنااسلام کیخلاف ہے: چیف جسٹس
قانون آچکا ہے اور نااہلی 5 سال کی ہوچکی تو تاحیات والی بات کیسے قائم رہےگی؟ جسٹس منصور
سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کیس میں آئین کی تشریح غلط کی: اٹارنی جنرل