نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف 9 مئی میں براہ راست ملوث ہیں یا نہیں ؟ میرے پاس ایسی کوئی معلومات نہیں ہیں۔ کوئی بھی رائے قائم کرنے سے قبل میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک جوڈیشری پروسیسس ہے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹ آتی ہیں لیکن مختلف نوعیت کی ہوتی ہیں ،ان رپورٹس کی بنیاد پر کسی کی سزا یا جزا کا فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔
نومئی کے واقعات میں 50 ہزارملزمان ملوث، حتمی تحقیقاتی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات
انہوں نے کہا ہے کہ جو نو مئی کے واقعات کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے، پوری پارٹی کو سزا نہیں ملنی چاہیے اور نہ ہی ایسا کوئی ارادہ اور کوشش ہے کہ پوری پی ٹی آئی کو واقعات میں سزا دی جائے۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے الزامات پر روپوش لیڈر جب تک سرینڈر نہیں کریں گے، ان کی سیاسی سرگرمیوں پر اثر پڑے گا۔
این اے 89 سے عمران خان کے کاغذات مسترد کرنے کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ ، 10 جنوری کو سنایا جائیگا
انکا مزید کہنا تھا کہ نگران حکومت ملکی بہتری کیلئے اقدامات کر رہی ہے ، آئندہ انتخابات میں عوام اپنے نمائندے خود منتخب کریں گے ، سابقہ حکومتیں مواقع ملنے کے باوجود گورننس کے مسائل حل نہ کر سکیں۔
گورننس کے مسائل کے حل کیلئے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تھا ، ملک میں حقیقی جمہوریت کا حامی ہوں۔