پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے وزارت عظمیٰ کے لیے نواز شریف کےنام کی مخالفت کردی۔
ایک بیان میں خورشید شاہ شاہ نے کہا کہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی اقتدار حاصل کرنے کے لیے آزاد امیدواروں کو اپنے ساتھ ملانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں، پیپلزپارٹی کسی اور جماعت کے منتخب ممبر ساتھ شامل نہیں کرےگی لہٰذا پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ممبران اسمبلی کو نہیں توڑنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو اخلاقاً وزیراعظم کے عہدےکا امیدوار نہیں بنناچاہیے، وزیراعظم کے عہدے کے لیے شہباز شریف یا ایاز صادق متبادل امیدوار ہوسکتے ہیں، نوازشریف کے انتخاب پر کئی سوالیہ نشان ہیں اور یہ تاثر ہے کہ انہیں جتوایا گیا۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ اصل مینڈیٹ ان ممبروں کے پاس نہیں بلکہ عوام کے ہاتھ میں ہے، مسلم لیگ نواز کو بھی تعداد کے پیچھے نہیں بھاگنا چاہیے، مسلم لیگ (ن) کو اپنے بیانیے ووٹ کو عزت دو کا پاس رکھنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ جمہوریت کی روح کے خلاف ہےکہ ہم وزیراعظم کےعہدے کی مدت آپس میں تقسیم کر لیں، جمہوریت اور ریاست کے استحکام کیلئے ضروری ہے کہ عوام کے مینڈیٹ کو نہ چھیڑا جائے، کسی کے مینڈیٹ سے کھیلنا عوام کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہے لہٰذا پیپلز پارٹی اپنے فیصلے مسلط نہیں کرے گی بلکہ ریاست کا مفاد مدنظر رکھ کر آگے بڑھے گی۔