پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع کے مزید پاکستانیوں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا مزید شہریوں کو نشانہ بنانے کا دعوی واضح طور پر جرم کا اعتراف ہے۔
عالمی برادری کو بھارت کے ان گھنانے اور غیر قانونی اقدامات پر محاسبہ کرنا چاہیے، پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خودمختاری کے تحفظ کیلئے مکمل پرعزم ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن ، 8 دہشتگرد ہلاک
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے 25 جنوری 2024 کو بھارت کے پاکستان میں دراندازی اور ماورائے عدالت قتل کے ناقابل تردید شواہد فراہم کئے، یہ پاکستان میں بھارت کے ماورائے عدالت اور بین الاقوامی قتل عام کی مہم کے واضح ثبوت ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت کا مزید شہریوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ واضح طور پر جرم کا اعتراف ہے، عالمی برادری کو بھارت کے ان گھنانے اور غیر قانونی اقدامات پر محاسبہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خودمختاری کے تحفظ کیلئے مکمل پرعزم ہے، فروری 2019 کو بھی بھارت کو جارحیت پر سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس اقدام نے بھارت کے فوجی برتری کے کھوکھلے دعوؤں کو بے نقاب کیا تھا۔
وزیر خارجہ اور امریکی ہم منصب کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ
بیان میں کہا گیا ہے کہ انتخابی فائدے کیلئے بھارتی حکمران نفرت انگیز بیان بازی کا سہارا لے رہے ہیں، بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ علاقائی امن کو نقصان پہنچاتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن کیلئے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہیے، تاریخ پاکستان کے پختہ عزم اور اپنے بھرپور دفاع کی صلاحیت کی گواہ ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ایک برطانوی جریدے نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی نے 2020 سے اب تک پاکستان میں 20 شہریوں کو قتل کیا۔