وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے عام انتخابات سے متعلق امریکی قرارداد کے جواب میں قرارداد لانے کا اعلان کردیا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا ہےکہ امریکی قرارداد کے مقابلے میں قرارداد ضرر لائیں گے، ہم نے نوٹس لیا ہے اور قرارداد کا مسورہ تیار ہے جو سب سے شیئر کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی قرارداد کو پاکستان نے مسترد کردیا ہے اور دفتر خارجہ نے قرارداد پر فوری ردعمل دیا ہے، امریکی کانگریس کی یہ قرارداد بلا جواز ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہم نے غزہ پر اپنی واضح پوزیشن دی اور اسرائیل کا نام لے کر مذمت کی ہے، کسی دوسرے ملک نے اسرائیل کا نام لے کر اس جرات سے مذمت نہیں کی ہوگی، ہم کشمیر، غزہ اور دیگر ایشوز پر عالمی فورمز پر بھرپور نمائندگی کریں گے، سلامتی کونسل میں بھی کشمیر اور غزہ پر بھرپور آواز اٹھائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان عالمی سطح پر تنہائی کا شکار نہیں، پاکستان 182 ووٹ حاصل کرکے سلامتی کونسل کاغیرمستقل رکن منتخب ہوا، ہم نے ماضی میں اپنے تعلقات دوسرے ملکوں سے خود خراب کیے، خارجہ پالیسی پر ایوان کا خصوصی اجلاس بلانے کی تجویز مناسب ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومت میں سی پیک پر کام کو روک دیا گیا تھا لیکن وزیراعظم شہباز شریف نے سی پیک پرکام کو دوبارہ شروع کرایا جب کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر کئی بار کام کرنے کی کوشش کی، اس منصوبے پر امریکی پابندیاں بڑامسئلہ ہے۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز امریکی ایوان نمائندگان سے 7 کے مقابلے میں 368 ووٹوں سے منظور نان بائنڈنگ قراراداد میں کہا گیا تھا کہ 8 فروری کے الیکشن میں مداخلت اور بے ضابطگیوں کے دعوؤں کی آزادانہ اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔
امریکی قرارداد پر دفتر خارجہ نے بھی ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے امریکی ایوان نمائندگان میں منظور قرارداد کو نوٹ کیا ہے تاہم قرارداد کی منظوری کا وقت اور حالات دوطرفہ تعلقات مثبت محرکات سے مطابقت نہیں رکھتے۔