قومی اسمبلی میں سول کورٹ ترمیمی بل اتفاق رائے سے منظور

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے سول کورٹ ترمیمی بل اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔

ترمیم کے بعد سول جج کے فیصلے کے خلاف اپیل ڈسٹرکٹ جج کے سامنے ہو سکے گی، سیکرٹری قانون و انصاف یہ ترمیم ’دیر آئے درست آئے ہے‘ تا کہ ہائیکورٹ پر مقدمات کا بوجھ کم ہو۔

اس حوالے سےممبر قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پہلے ہی یہ قانون نافذ ہے کہ سول عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل ڈسٹرکٹ جج کے پاس جاتی ہے، آپ نے تصور کر لیا ہے کہ ہم سب وکیل ہیں لیکن سمجھائیں کہ ترمیم سے کیا فرق آئے گا۔

اجلاس میں نفیسہ شاہ نے کہا کہ ترمیم سے فرق یہ ہے کہ اب سول مقدمات کا ٹرائل سول عدالت میں ہو گا اور ڈسٹرکٹ جج کے پاس اپیلٹ اختیار ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں