مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ وفاق نے صوبے کے پیسے نہ دیے تو آئی ایم ایف سے سرپلس کا جو وعدہ کیا ہے ہم سے اس کی توقع بھی نہ رکھے۔
جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ اس سال وفاق سے ضم اضلاع کے لیے 400 ارب ملنے چاہیے تھے لیکن اے آئی پی اور بجٹ کو ملا کر ہمارے لیے 70 ارب روپے رکھے گئے، 70 ارب میں سے اب ملیں گے کتنے؟ یہ30 جون 2025 کو ہمیں اپ ڈیٹ کریں گے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ کشمیر کےلیے وفاق نے بجٹ 50 فیصد اور گلگت کے لیے37 فیصد بڑھایا ہے جبکہ قبائلی اضلاع کا بجٹ صفر فیصد بھی نہیں بڑھایا، ہم نے وفاق کو واضح طور پر بتادیا ہے کہ آپ زیادتی کر رہےہیں۔
مشیر خزانہ کے پی نے کہا کہ وفاق کو آگاہ کر دیا ہے کہ تنخواہیں بڑھانےکے تناسب سے پیسے دینے ملنے چاہئیں، وفاق نے کہا کہ اب تو آئی ایم ایف سے بات ہوگئی ہے، اگلے سال دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق نے پیسے نہ دیےتو آئی ایم ایف سے سرپلس کا جو وعدہ کیا ہے ہم سے وہ توقع نہ کرے، بجلی کاخالص منافع اور رائیلٹی کے واجبات نہ ملے تو سرپلس کو مینج کرنا مشکل ہوگا، 2 سال سے وفاق کی جانب سے واجبات کی ادائیگی سست روی کا شکار ہے۔
مزمل اسلم کا کہنا تھا آمدن کا تخمینہ پچھلے سال 70 ارب روپے اور اس سال 93 ارب روپے ہے، اب نیا این ایف سی آجانا چاہیے اور ہمیں نئے این ایف سی کےحساب سے شیئر ملنا چاہیے مگر وفاق نیا این ایف سی نہیں ہونے دے رہا۔