پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کی زیر صدارت 26 ویں آئینی ترامیم کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔
خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی طرف سے بیرسٹر گوہر، علی ظفر، عمر ایوب شریک ہیں جب کہ اسد قیصر ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کررہے ہیں۔
اس کے علاوہ اجلاس میں فاروق ستار، امین الحق، راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، شیری رحمان، اعجاز الحق، اعظم نذیر تارڑ اور عرفان صدیقی سمیت دیگر سیاسی شخصیات شریک ہیں۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹوزرداری آج کمیٹی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
پارلیمانی خصوصی کمیٹی کے ارکان نے پی ٹی آئی کے 15 تاریخ کے احتجاج کے اعلان پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ کیسے ہوسکتا ہے ایک طرف ترمیم کے لیے اتفاق رائے پیداکریں اور دوسری طرف انتشاری سیاست۔
اس پر عمر ایوب نے کہا کہ احتجاج کرناہمارا آئینی حق ہے، حکومت نے فسطائیت کی انتہاکردی ہے اور ہمارے کارکنوں کا جینا دوبھر کررکھا ہے، پی ٹی آئی کسی منفی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔
اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا کہ ہر پارٹی کا حق ہے وہ کس سے بات کرنا چاہتے ہیں، جے یو آئی نے ہمیں تو آئینی ترمیمی مسودہ پر تحفظات کا ابھی تک نہیں کہا، جب وہ کہیں گے تو دیکھیں گے۔
وزیرقانون اعظم نذیر کا کہنا تھا کہ گفت و شنید سے معاملات حل ہوتے ہیں، آئین کے فریم ورک میں مذاکرات ایک ماہ سے چل رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اجلاس میں پیپلز پارٹی نے اپنا مسودہ پیش کیا جس میں وفاق اور صوبوں میں آئینی عدالتوں کے قیام اور ججز کے تقرر کے لیے آئینی کمیشن بنانے کی تجویزدی دی گئی جب کہ وزیر قانون نے بھی بار کونسلوں کی تجاویز کمیٹی میں پیش کی تھیں۔