پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کا آکسفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر بننے کا خواب ادھورا رہ گیا۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخاب کے امیدواروں کی فہرست جاری ہو گئی ہے جس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کا نام شامل نہیں ہے۔
آکسفورد یونیورسٹی کے چانسلر کا عہدہ روایتی اور علامتی نوعیت کا ہوتا ہے اور اس انتخاب میں نمایاں شخصیات حصہ لے رہی ہیں۔
امیدواروں میں برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی کے سابق وزیر اعظم بورس جانسن، مشہور برطانوی آرکیٹیکٹ سر نورمن فوسٹر اور معروف وکیل بیرسٹر پیٹر کریگ شامل ہیں۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری کا جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا بانی عمران خان کی آکسفورڈ چانسلر شپ کی مہم کیلئے لابنگ فرمز کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔
ذلفی بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی میڈیا اور آکسفورڈ کی چانسلر شپ کی مہم کرنے کیلئے دو تین لابنگ فرمز کی خدمات حاصل کی ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی کو لابنگ فرم کی خدمات کے حصول پر تکلیف نہیں ہونی چاہیے کیونکہ میں نے اس کیلئے کسی سے پیسے نہیں لیے ہیں، یورپ میں مہم شروع ہوگی تو یورپین ماہرین کی خدمات حاصل کریں گے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کی چانسلر شپ کے معاملے پر معروف قانونی فرم میٹرکس چیمبرز نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے ضوابط کے مطابق چانسلر شپ کے اہل نہیں ہیں۔
سینئر قانون دان ہیوساؤتھی کے مطابق بانی پی ٹی آئی مجرمانہ سزا پانے کے سبب اس عہدے کے اہل نہیں ہیں۔