لاہور: مینار پاکستان میں خاتون سے بدسلوکی کا معاملہ، انویسٹی گیشن پولیس نے 70 سے زائد افراد کی شناخت مکمل کرلی۔

پولیس نے جیوفینسنگ کی مدد سے 791 فون نمبرز شارٹ لسٹ کرلئے۔ ضلع کچہری کی عدالت نے 40 ملزمان کو شناخت پریڈ کیلئے جیل بھجوا دیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزموں کو نادرا کی ویڈیوز اور زیر حراست ملزموں کی مدد سے شناخت کیا گیا۔ میڈیا پر خبر نشر ہونے کے بعد ملزمان جھنگ، سرگودھا اور دیگر اضلاع میں فرار ہو گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق ٹک ٹاکر عائشہ بیگ کے ساتھی ریمبو کابھی میڈیکل کروا لیا گیا۔ عائشہ اور اس کے ساتھی ریمبو کا بیان سی آئی اے پولیس نے ریکارڈ کرلیا۔ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مقدمہ میں مزید دفعات شامل کی جا سکتی ہیں۔
پولیس نے جیوفینسنگ کی مدد سے 791 فون نمبرز شارٹ لسٹ کرلئے۔ شارٹ کئے گئے نمبرز میں سے 60 نمبر صرف لاہور کے مشکوک افراد کے ہیں، باقی تمام نمبر بیرون اضلاع کے رہائشیوں کے ہیں۔ شارٹ لسٹ کئے گئے نمبرز عائشہ اکرم کے پاس وقوعہ کے وقت موجود تھے۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال کے مطابق انویسٹی گیشن پولیس نے 300 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی، 100 سے زائد افراد کو ابتدائی تفتیش کے لئے تحویل میں لیا گیا۔ پولیس نے گرفتار 40 ملزمان کو ضلع کچہری کی عدالت میں پیش کر دیا۔
ادھر عدالت نے 40 ملزمان کو شناخت پریڈ کے لئے جیل بھجوا دیا۔ سیشن عدالت سے ملزم شہروز سعید کی 3 ستمبر تک ضمانت منظور کرلی گئی۔ پراسیکیوشن نے تفتیشی ٹیم کو شواہد اکٹھے کرنے اور وائرل ویڈیوز کو فرانزک کیلئے بھجوانے کی ہدایت کر دی۔
دوسری طرف تھانہ لاری اڈا میں رکشہ میں خاتون سے دست درازی کرنے پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ملزموں کی خاتون کو ہراساں کرنے کی فوٹیج منظر عام پر آئی تھی۔ مقدمہ 10 سے 12 لڑکوں کے خلاف درج کیا گیا۔ مینار پاکستان انتظامیہ کی جانب سے مزید گارڈز کو گیٹوں پر تعینات کر دیا گیا، گملوں اور جنگلوں کی مرمت بھی کرلی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں