خیبرپختونخوا حکومت کے تین سال، مہنگائی پر قابو نہ پایا جاسکا، کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ جاری رہی

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت کے تین سال مکمل ہوگئے۔ مہنگائی پر قابو نہ پایا جاسکا۔ پہلی بار ایک ٹریلین کا بجٹ پیش کیا گیا، کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ جاری رہی، صحت کارڈ سمیت دیگر بڑے منصوبے شروع کیے گئے۔
خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف حکومت نے تین سالوں کے دوران اعلانات اور دعوے تو بہت کیے لیکن ان میں سے خاطر خواہ ہی حقیقت میں بدل سکے۔ صوبائی حکومت کو رواں ماہ اگست میں تین سال مکمل ہوگئے ہیں، لیکن مہنگائی کا طوفان تھم نہ سکا۔

صوبائی حکومت نے اپنے تین سالوں کے دوران سوات موٹروے کے دوسرے فیز پر کام شروع کیا، پہلی مرتبہ صوبے کے لیے ایک ٹریلین سے زائد حجم کا بجٹ پیش کیا، عوام کے لیے صحت کارڈ کا اجراء کیا گیا، رشکئی اکنامک زون کے افتتاح بھی کیا گیا۔ صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ کہ حکومت کی کارکردگی مثالی رہی۔

حکومت کی جانب سے اپوزیشن کو فنڈز نہ ملنے پر اپوزیشن اراکین نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے ڈیرے ڈالتے ہوئے احتجاج کیا۔ اپوزیشن اراکین کا حکومتی اقدامات کو آٹے میں نمک قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ حکومت نے عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے، بڑھتی ہوئی مہنگائی پر بھی قابو نہیں پایا جاسکا۔

تین سالوں کے دوران خواتین کو پارلیمانی سیکرٹریز تو مقرر کیا گیا لیکن ایک بھی خاتون کو وزیر یا مشیر نہ بنایا جاسکا۔ بلوچستان عوامی پارٹی مرکز میں اتحادی ہونے کے باوجود صوبہ میں حکومت کا حصہ نہ بن سکی۔ خیبرپختونخوا حکومت کی تین سالوں کی کارکردگی کا حال یہ رہا کہ کابینہ میں ردوبدل اور قلمدان واپس لینے کا سلسلہ بھی تھم نہ سکا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں