یمن نے اسرائیل کے خلاف اعلان جنگ، غزہ تنازع میں فلسطینیوں کی حمایت کی۔

غزہ میں جاری تنازعہ میں نمایاں اضافہ میں یمن کی تحریک انصار اللہ نے اسرائیل کی صیہونی حکومت کے خلاف اعلان جنگ کر دیا۔

یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیی ساری نے منگل کے روز دارالحکومت صنعا سے ایک ڈرامائی اعلان کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت کا عزم کیا۔
فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آپریشن

جنرل ساری نے کہا کہ یمن نے متعدد ڈرونز کے ساتھ ساتھ بیلسٹک اور کروز میزائلوں کی کافی تعداد میں فلسطینی مقبوضہ علاقوں میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ آپریشن ان کے فلسطینی بھائیوں کی حمایت کے سلسلے میں ہونے والا تیسرا آپریشن ہے۔

جنرل ساری نے اعلان کیا کہ فلسطین کے کاز کے حوالے سے ہمارے یمنی عوام کا موقف مستحکم اور اصولی ہے اور فلسطینی عوام کو اپنے دفاع اور اپنے مکمل حقوق استعمال کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔

غزہ پر حملے کی مذمت

مزید برآں، جنرل ساری نے غزہ پر جاری حملے کی مذمت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ امریکہ کی حمایت اور بعض حکومتوں کی شمولیت سے کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یمن کی مسلح افواج نے مقبوضہ علاقوں میں دشمن کے ٹھکانوں پر بیلسٹک اور کروز میزائل داغ کر اپنا فرض ادا کیا۔
جنرل ساری نے فلسطینی کاز کے لیے یمن کی ثابت قدمی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ گزشتہ تین ہفتوں میں غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت میں تیسری کارروائی ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ جب تک اسرائیل کی جارحیت بند نہیں ہوتی یمن مزید درست میزائل اور ڈرون حملے جاری رکھے گا۔

جنرل ساری نے زور دے کر کہا کہ “غزہ پر حملہ امریکہ کی حمایت اور بعض حکومتوں کی شمولیت سے کیا گیا ہے۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں