اسرائیل کے ساتھ معاہدے میں شامل جنگ بندی مستقل ہونی چاہیے: حماس

حماس رہنما سہیل الہندی نے غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدے میں شامل جنگ بندی مستقل بنیادوں پر ہونی چاہیے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی سے گفتگو میں غزہ میں جنگ بندی معاہدے کیلئے جاری کوششوں پر حماس رہنما کا کہنا تھا کہ اسرائیلی تجاویز پر اپنا واضح ردعمل جلد دیں گے۔

اپنی گفتگو میں حماس رہنما نے ردعمل دینے کا کوئی مقررہ وقت نہیں بتایا تاہم ذرائع کے مطابق حماس کا ردعمل ایک دو روز میں آسکتا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی تجاویز میں 40 روزہ جنگ بندی کی تجویز دی گئی ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کی غزہ میں جنگ نہ روکنے کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں نیتن یاہو نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں کریں گے جس میں غزہ جنگ کا خاتمہ شامل ہو اگر حماس نے جنگ کے خاتمے پر اصرار کیا تو معاہدہ قبول نہیں ہوگا اور رفح پر چڑھائی کریں گے۔

اُدھر غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 34 ہزار سے زائد افراد شہید جبکہ 77 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، شہید ہونے والوں میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں پر مشتمل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں