پی ایس ایل 2022: کووڈ کے سبب صرف 25فیصد شائقین کے ساتھ میچز کے انعقاد کا فیصلہ

پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے ساتویں ایڈیشن کے کراچی میں ہونے والے میچز کا صرف 25فیصد شائقین کے ساتھ انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان میں ہر گزرتے دن کے ساتھ کورونا وائرس کے کیسز بڑھتے جا رہے ہیں اور آج 4 اگست کے بعد ملک میں وائرس کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
پی ایس ایل 2022 کا آفیشل ترانہ: عاطف اسلم اور آئمہ بیگ آواز کا جادو جگائیں گے

پاکستان سپر لیگ میں 27 جنوری سے 7 فروری تک کراچی میں میچز کھیلے جائیں گے اور ہر میچ میں صرف 8ہزار شائقین کو اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت ہو گی۔
تاہم میچ میں شریک دیگر شائقین کی صحت اور حفاظت یقینی بنانے کے لیے اسٹیڈیم میں داخلے کے لیے کچھ پروٹوکولز وضع کیے گئے ہیں۔

ان پروٹوکولز کے تحت یہ واضح کیا گیا ہے کہ 12سال سے زائد عمر کے شائقین کی مکمل ویکسینیشن لازمی ہے اور اسٹیڈیم میں داخلے کے لیے اپنا ویکسینیشن سرٹیفکیٹ لازمی دکھانا ہو گا۔

اسٹیڈیم میں لازمی ماسک پہننا ہو گا اور ان پروٹوکولز کی خلاف ورزی کرنے والوں فوری طور پر اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا جائے گا۔
پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر اور پی ایس ایل کے ٹورنامنٹ ڈائریکٹر سلمان نصیر نے کہا کہ تماشائی کسی بھی کھیلوں کے ایونٹ کا اہم جزو ہوتے ہیں اور اس پس منظر میں اب ہم پی ایس ایل 2022 کے کراچی میں ہونے والے میچوں میں 25فیصد شائقین کی شرکت کے لیے پرامید ہیں۔
پی ایس ایل 2022 کے ٹکٹوں کی آن لائن فروخت کا آغاز

انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دار ادارے کے طور پر ہم شائقین کی صحت اور حفاظت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پوری طرح سمجھتے ہیں اور این سی او سی کے رہنما خطوط پر سختی سے عمل درآمد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تماشائیوں سے مکمل اور غیرمشروط تعاون کی بھی ضرورت ہوگی تاکہ وہ اور دیگر لوگ محفوظ ماحول میں میچوں سے لطف اندوز ہوتے رہیں اور ایسا ہم صرف ہدایات پر عمل کرکے کر سکتے ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر قذافی اسٹیڈیم میں شیڈول لاہور لیگ کے میچوں کے حوالے سے بعد میں فیصلہ کرے گی، لاہور میں میچز 10 سے 27 فروری تک کھیلے جائیں گے۔

اس سے قبل 31 دسمبر کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے پاکستان سپر لیگ کے ساتویں ایڈیشن کے تمام میچز 100فیصد شائقین کے ساتھ منعقد کرانے کی اجازت دی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں