جاپان کی حکومت نے پاکستان میں ٹیکنکل تعاون کے 7 نئے منصوبوں پر عمل درآمد کرنے کا فیصلہ کرلیا، جو سماجی ضروریات کی صنعتی نمو اور وفاقی و صوبائی سطح پر صلاحیتوں میں اضافے کا سبب بنیں گے۔

رپورٹ کے مطابق جاپانی سفارت خانے کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ یہ منصوبے ان 25 ٹیکنکل پروگراموں کا حصہ ہیں جو جاپانی حکومت، پاکستان میں شروع کرے گی۔

کوآپریشن پروگرام میں صحت، تعلیم، زراعت، جینڈر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکٹر کے منصوبے اور ماہرین کو بھیجنا شامل ہے، اس پر عمل درآمد 3 سال میں جاپان انٹرنیشنل کو آپریشن ایجنسی (جیکا) کی جانب سے کیا جائے گاجاپان کا پاکستان کو 21 لاکھ ڈالر تعاون کا فیصلہ

مذکورہ منصوبوں میں خیبر پختونخوا (کے پی) میں ماؤں کا خیال رکھنا، نومولود اور بچوں کی صحت کے پروگرام، سندھ میں تعلیمی پالیسی کے مشیر بھیجنے اور سندھ میں کمیونٹی کو مضبوط بنانے اور تعلیمی میدان میں بہتری کی کوشش برقرار رکھنے، سندھ میں مویشیوں میں ٹیکنالوجی کے ذریعے جینٹک بہتری، کے پی میں ٹراؤٹ کی فارمنگ میں ٹیکنالوجی کا استعمال، پنجاب میں صنفی بنیاد پر تشدد کا نشانہ بننے والوں کے لیے محفوظ سینٹر اپروچ کی حوصلہ افزائی اور پاکستان میں آئی سی ٹی انڈسٹری کی ترقی کے لیے مشیر بھیجنے جیسے پروگرام شامل ہیں۔

کورونا کے باعث سفری پابندی کے پیش نظر اس پروگرام پر مؤثر عمل درآمد کے لیے جیکا کی جانب سے جاپانی مہارت اور تجربہ شئیر کرنے کے لیے آن لائن ٹریننگ فراہم کی جائے گی۔جاپانی سفیر متسودا کونینوری نے نئے کوآپریشن پروگرم کے حوالے سے پرعزم انداز میں کہا کہ یہ منصوبے اپنے کامیاب عمل درآمد کے ساتھ وفاقی و صوبائی سطح پر حکومت اور شہریوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں